ابنا: روسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ایرانی سیٹلائٹ چینلز پر یورپی ممالک کی حالیہ پابندیاں سیاسی مقاصد کے تحت اور اسلامی جمہوریہ پر مزید دباؤ بنانے کے مقصد سے لگائی گئی ہیں۔غور طلب ہے کہ جنوری 2012 کے بعد سے پریس ٹی وی اور دیگر ایرانی سیٹلائٹ چینلوں کو یورپی حکومتیں اور سیٹلائٹ کمپنیاں مسلسل نشانہ بنا رہی ہیں۔ برطانیہ، فرانس، جرمنی اور اسپین سمیت کئی مغربی ممالک میں ایرانی سیٹلائٹ چینلوں کی نشریات روک دی گئی ہیں۔یورپی سیٹلائٹ کمپنیوں کا دعوی ہے کہ وہ ایران پر لگی پابندیوں کے تحت اس طرح کے قدم اٹھانے پر مجبور ہیں تاہم، یورپی یونین کے ترجمان مائیکل مان نے کہا ہے کہ ایران مخالف پابندیاں ملک کے میڈیا پر نافذ نہیں ہوتی ہیں۔رجب صفراو نے ماسکو میں ایران کےجدید ریسرچ سینٹر میں کہا کہ ایرانی چینلز پر لگائی جانے والی پابندیوں کے پیچھے سیاسی مقاصد کارفرما ہیں، مغربی ممالک ایسے ذرائع ابلاغ کو برداشت نہیں کر سکتے کہ جو حقائق کو عوام کے سامنے لاتے ہيں اور ان کی سازشوں کا راز فاش کرتے ہیں۔ایرانی چینلز پر تازہ ترین حملہ کرتا ہوئے مواصلاتی سیٹلائٹ خدمات فراہم کرنے والی کمپنی انٹیلسیٹ نے19 جون کو کہا تھا کہ اب وہ انگریزی زبان کے نیوز چینل پریس ٹی وی سمیت ایرانی چینلز کو خدمات فراہم نہیں کرے گی۔ایک اور روسی سیاسی تجزیہ کار نے ہمارے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کا جمہوری اقدار سے کوئی لینا دینا نہیں ہے. یہ ایران کو الگ تھلگ کرنے اور اس کی آواز کو دبانے کی ایک کوشش ہے. اس پالیسی کے مد نظر ایران اور روس کو متبادل مواصلاتی حکمت عملی تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔یورپی ممالک کی جانب سے ایرانی سٹلائٹ چینلز پر پابندیاں عائد کرنے میں امریکہ میں صیہونی لابی نے بھی اہم منفی کردار ادا کیا ہے۔......./169
25 جون 2013 - 19:30
News ID: 433904

پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، روسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ایرانی سیٹلائٹ چینلز پر یورپی ممالک کی حالیہ پابندیاں سیاسی مقاصد کے تحت اور اسلامی جمہوریہ پر مزید دباؤ بنانے کے مقصد سے لگائی گئی ہیں۔